عشرت قطرہ ہے دریا میں فنا ہو جانا درد کا حد سے گزرنا ہے دوا ہو جانا
عشرت قطرہ ہے دریا میں فنا ہو جانا مرزا غالب تبصرہ کریں عشرت قطرہ ہے دریا میں فنا ہو جانا درد کا حد سے گزرنا ہے دوا ہو جانا Share Facebook Twitter Google + Stumbleupon LinkedIn Pinterest